Skip to main content

uk election .

انتخابی جائزوں کےمطابق کنزرویٹو پارٹی اکثریت کےقریب

  • 3 گھنٹے پہلے
انتخابی جائزوں کےمطابق جمعرات کے روز ہونے والے انتخابات میں برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کو دوسری جماعتوں پر برتری حاصل ہے۔ ان جائزوں کے مطابق کنزریٹو پارٹی دارالعوام کی 650 نشتوں میں سے 316 جبکہ لیبر پارٹی 239 نشتوں پر کامیاب ہو سکتی ہے۔
کچھ نشستوں کے نتائج آدھی رات کے بعد آنا شروع ہو چکے ہیں لیکن حتمی نتائج جمعے کی دوپہر تک آ جائیں گے۔
برطانوی دارالعوم میں کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت حاصل کرنے کے لیے 326 ممبران کی ضرورت ہونی چاہیے لیکن شمالی آئرلینڈ کی جماعت شین فین کبھی بھی پارلیمنٹ میں اپنی نشتوں پر نہیں بیٹھتی اور سپیکر بھی اپنا استعمال نہیں کرتےاس لیےاکثریت حاصل کے لیے کسی بھی جماعت کو عملاً 323 ممبران کی ضرورت ہوتی ہے۔
ابتدائی جائزوں کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کے واضح اکثریت کے قریب ضرور ہے لیکن شاید اسے ایک بار پھر کسی دوسری جماعت سے اتحاد کرنا ہوگا۔


کنزرویٹو پارٹی کےسابق اتحادی جماعت لبرل ڈیموکریٹس کے صرف دس نشتوں پر کامیابی حاصل کرنے کے امکانات ہیں۔انتخابی جائزوں کے مطابق آج کی رات لبرل ڈیموکریٹس پر بہت بھاری ہو گی۔
انتخابی جائزوں کے مطابق سکاٹش نیشنل پارٹی کو 58 نشتوں پر کامیابی حاصل ہو سکتی ہے جبکہ نائجل فراج کی جماعت یو کے انڈیپنڈنس پارٹی کو صرف دو نشتیں ملنے کا امکان ہے۔
برطانیہ کے موجودہ وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون کی کنزرویٹو جماعت نے 2010 کے الیکشن میں 307 نشستیں جیتی تھیں اور انھوں نے لبرل ڈیموکریٹیس کو ساتھ ملا کر پانچ سال حکومت کی۔ لیبر پارٹی نے 2010 کے انتخابات میں 258 نشستیں جیتیں تھیں لیکن اس بار اسے پہلے سے بھی کم نشتیں ملنے کا امکان ہے۔
اگر 2010 کی طرح اس بار بھی انتخابی جائزے صحیح ثابت ہوئے تو ڈیوڈ کیمرون دوسری بار وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔
اگر ایڈ ملی بینڈ کی لیبر پارٹی لبرل ڈیموکریٹس اور شکاٹش نیشنل پارٹی کو ساتھ ملا کر حکومت بنا بھی لے لیکن اس کے پاس پارلیمنٹ سے قانون پاس کروانے کی صلاحیت نہیں ہوگی۔
انتخابی جائزوں کے مطابق لیبر پارٹی کو سکاٹ لینڈ میں بہت بڑا دھچکا لگا ہے اور سکاٹ لینڈ سے اس کے ووٹوں کے تناسب میں اوسطً 18 فیصد کمی ہوئی ہے۔
جائزوں کے مطابق لبرل ڈیموکریٹس کو 2010 میں ملنے والے ووٹوں میں اوسطً 16 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
سکاٹش نیشنل پارٹی کی سربراہ نکولا سٹرجن نے انتخابی جائزوں کے بارے میں محتاط انداز اپنایا ہے۔ انھوں نے اپنی ٹوئیٹ میں کہا’میں انتخابی جائزوں کو بہت احتیاط سے لوں گی۔ مجھے ایک اچھی رات کی امید ہے لیکن 58 نشتیں حاصل کرنا مشکل لگتا ہے۔‘۔
ووٹنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوا ہے اور بغیر کسی وقفے کے رات دس بجے تک جاری رہا۔
پوسٹل بیلٹ کے ذریعے کچھ ووٹ پہلے ہی ڈالے جا چکے ہیں۔ 2010 کے انتخابات میں یہ ووٹ کل ووٹوں کے 15 فیصد کے برابر تھے۔
2010 میں برطانیہ میں عام انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 65 فیصد رہی تھی۔
انتخابات کے لیے زیادہ تر پولنگ مراکز سکولوں، سماجی سینٹروں اور گرجا گھروں میں قائم کیے گئے ہیں لیکن کچھ پولنگ مراکز شراب خانوں کے علاوہ لانڈری کی دکانوں اور ایک سکول بس میں بھی بنائے گئے ہیں۔
جمعرات کو عام انتخابات کے علاوہ انگلینڈ میں 279 مقامی کونسلوں کے نو ہزار ارکان کے چناؤ کے لیے بھی ووٹنگ ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ بیڈفرڈ، کوپ لینڈ، لیسٹر، مینز فیلڈ، مڈلزبرو اور ٹوربے میں میئر کا انتخاب بھی ہو گا۔
عام انتخابات کے سلسلے میں انتخابی مہم بدھ کو اختتام پذیر ہوئی اور سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنما ملک کے طول و عرض میں اہم نشستوں پر ان ووٹروں کو قائل کرنے کی کوشش میں مصروف رہے جنھوں نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ کس جماعت کو ووٹ دیں گے۔
برطانیہ کے موجودہ وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون کی کنزرویٹو جماعت نے 2010 کے الیکشن میں 307 نشستیں جیتی تھیں۔
گذشتہ الیکشن میں 258 نشستیں جیتنے والی ان کی مخالف لیبر پارٹی ان انتخابات میں بہتر کارکردگی کے لیے پرامید

Comments

Popular posts from this blog

MEDIA MINISTER

guys only four yours are remaining

#LIVEANDLETTOLIVE پاکستان اور زمبابوے کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا تاریخ اشاعت :  22  مئ  2015 ل لاہور………لوٹ آیا وہ دن جس کا تھا چھ سال سے انتظار ، غیر ملکی ٹیم پھر ایک بار پاکستانی گراؤنڈ میں اترے گی ،قذافی اسٹیڈیم میں پاک زمبابوے ٹی ٹوئنٹی ایکشن شام سات بجے شروع ہوگا ۔کرکٹ شائقین کا جوش عروج پر ہے ۔رپورٹ کے مطابقزمبابوے کرکٹ ٹیم کی گرم جوشی سے پاکستان کے میدانوں پر چھ سال سے جمی انتظار کی برف پگھل گئی۔لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں آج مقابلہ ہے دونوں ٹیموں کا سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں،کھلاڑی پُر عزم بھی ہیں اور پرُجوش بھی۔اپنے میدانوں پر اپنے کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع کوئی بھی ضائع نہیں کرنا چاہتا، یہی وجہ ہے کہ شائقین بھی بے چینی سے میچ کے انتظار میں ہیں۔آج کے میچ میں پہلی گیند گرتے ہی دُنیا کو پیغام پہنچ جائے گا کہ یہ ملک نہ صرف کرکٹ کے لیے محفوظ ہے بلکہ یہاں کے شائقین بھی مہمانوں کو ہاتھوں ہاتھ لیتے ہیں۔پاکستان اور زمبابوے کے درمیان یہ معرکہ پاکستانی وقت کے مطابق شام سات بجے شروع ہوگا ۔